امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

صلہٴ رحم اور قطع رحم

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

صلہٴ رحم اور قطع رحم
مسئلہ 2287:رشتہ داروں کے ساتھ قطع تعلق کرنا حرام ہے ، اگرچہ اس رشتے دار نے پہلے خود قطع تعلق کیا ہو یا یہ کہ نماز نہ پڑھتا ہو یا شراب پیتا ہو یا بعض دینی مسائل كی نسبت سے لاپرواہ ہو اور اس کو وعظ و نصیحت کرنا بھی بے فائدہ ہو، البتہ اگر رشتے داروں کے ساتھ کوئی خاص طرح کا صلہٴ رحم ان کے حرام کام کی تائید یا منکر کے انجام دینے كے لیے تشویق (حوصلہ افزائی) کا باعث ہو یا خود فرد کے گناہ میں مبتلا ہونے کا باعث ہو تو ایسا صلہٴ رحم جائز نہیں ہے بلکہ انسان پر لازم ہے کہ کسی دوسرے طریقے اور روش سے صلہٴ رحم انجام دے۔

مسئلہ 2288: صلہٴ رحم کے مختلف طریقے ہیں ، صرف ملاقات یا سامنے والے کے گھر جانے سے انجام نہیں ہوتا فون پر بات کرنے، خط لکھنے، ایمیل اور میسیج دینے کے ذریعے، یا اس کے کام کرنے کی جگہ جاکر مل لے یا راستے میں ملنے کے ذریعے یا کسی اور شخص کے ذریعے اس کی خیریت معلوم کرے یا اس پر احسان کرے ، گرچہ جن مقامات میں مالی امداد کی ضرورت رکھتا ہے، مالی مدد کے ذریعے وغیرہ اس وظیفۂ الہی کو انجام دے، البتہ توجہ رہے کہ صلہٴ رحم اشخاص اور مقامات کے اعتبار سے فرق رکھتا ہے اس لیے لازم ہے ہر مقام میں معمول کے مطابق احسان کرے مثلاً کبھی ایسا مقام ہوتا ہے کہ صرف کسی کے ذریعے خیریت معلوم کرنا کافی نہیں ہے بلکہ لازم ہے دوسرے طریقے سے صلہٴ رحم کو انجام دیا جائے۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک