فداکار عورت
فداکار عورت
جی ہاں جناب محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور جناب خدیجہ نے باصفا اور گرم زندگی کی بنیاد ڈالی_
پہلی عورت جو جناب رسول خدا(ص) پر ایمان لائیں جناب خدیجہ تھیں، اس باعظمت خاتون نے تمام مال اور بے حساب ثروت کو بغیر کسی قید اور شرط کے جناب رسولخدا(ص) کے اختیار میں دے دیا، جناب خدیجہ ان کوتاہ فکر عورتوں میں سے نہ تھیں جو معمولی مال اور استقلال کے دیکھنے سے اپنے شوہر کی پر واہ نہیں کرتیں اور اپنے مال کو شوہر پر خرچ کرنے سے دریغ کرتی ہیں_ جناب خدیجہ پیغمبر علیہ السلام کے عالی مقصد سے باخبر تھیں اور آپ سے عقیدت بھی رکھتی تھیں لہذا اپنے تمام مال کو آنحضرت(ص) کے اختیار میں دے دیا اور کہا کہ آپ جس طرح مصلحت دیکھیں اس کو خدا کے دین کی ترویج اور اشاعت میں خرچ کریں_
ہشام نے لکھا ہے کہ جناب رسول خدا(ص) کو جناب خدیجہ سے بہت زیادہ محبت تھی آور آپ ان کااحترام کرتے تھے اور اپنے کاموں میں ان سے مشورہ لیتے تھے وہ اور رشید اور روشن فکر خاتون آپ کے لئے ایک اچھا وزیر اور مشیر تھیں پہلی عورت جو آپ پر ایمان لائیں جناب خدیجہ تھیں، جب تک آپ زندہ رہیں جناب رسول خدا(ص) نے دوسری شادی نہیں کی۔
( تذکرة الخواص سبط ابن جوزی_ چھاپ نجف ۱۳۸۲_ ص ۳۰۲)
جناب رسول خدا(ص) فرمایا کرتے تھے کہ جناب خدیجہ اس امت کی عورتوں میں سے بہترین عورت ہیں۔
( تذکرة الخواص سبط ابن جوزی_ چھاپ نجف ۱۳۸۲_ ص ۳۰۲)
جناب عائشےہ فرماتی ہیں کہ جناب پیغمبر علیہ السلام جناب خدیجہ کا اتنی اچھائی سے ذکر کرتے تھے کہ ایک دن میں نے عرض کر ہی دیا کہ یا رسول اللہ (ص) خدیجہ ایک بوڑھی عورت تھیں اللہ تعالی نے اس سے بہتر آپ کو عطا کی ہے_ پیغمبر اسلام(ص) غضبناک ہوئے اور فرمایا خدا کی قسم اللہ نے اس سے بہتر مجھے عطا نہیں کی، خدیجہ اس وقت ایمان لائیں جب دوسرے کفر پر تھے، اس نے میری اس وقت تصدیق کی جب دوسرے میری تکذیب کرتے تھے اس نے بلاعوض اپنا مال میرے اختیار میں دے د یا جب کہ میرے مجھے محروم رکھتے تھے، خدا نے میری نسل اس سے چلائی _ __جناب عائشےہ کہتی ہیں کہ میں نے مصمم ارادہ کرلیا کہ اس کے بعد خدیجہ کی کوئی بر ائی نہیں کروں گی _( تذکرة الخواص_ ص ۳۰۳_)
روایات میں وارد ہوا ہے کہ جب جبرئیل پیغمبر(ص) پر نازل ہوتے تھے تو عوض کرتے تھے کہ خدا کا پیغام جناب خدیجہ کو پہنچا دیجئے اور ان سے کہہ دیجئے کہ بہت خوبصورت قصر بہشت میں تمہارے لئے بنایا گیا ہے۔( تذکرة الخواص_ ص ۳۰۲)