امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

بعثت یا معراج؟

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

کیا 27 رجب کی رات رسول اللہ(ص) کی معراج کی رات تھی یا ان کی بعثت کی رات تھی؟
اس بابت مسلمانوں میں شیعہ اور سنّی مسالک کے درمیان اختلاف ہے۔ شیعہ علماء کے درمیان مشہور یہ ہے کہ اس دن رسول اللہ(ص) کو رسالت کے لئے مبعوث کیا گیا، جبکہ اہلسنّت کے ہاں مشہور ہے کہ اس دن آپ کا سفر معراج ہوا۔
کیا 27 رجب کی رات رسول اللہ(ص) کی معراج کی رات تھی یا ان کی بعثت کی رات تھی؟
 
اس بابت مسلمانوں میں شیعہ اور سنّی مسالک کے درمیان اختلاف ہے۔

شیعہ علماء کے درمیان مشہور یہ ہے کہ اس دن رسول اللہ(ص) کو رسالت کے لئے مبعوث کیا گیا، جبکہ اہلسنّت کے ہاں مشہور ہے کہ اس دن آپ کا سفر معراج ہوا۔
برّصغیر کے شیعوں میں یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ ان کے ہاں بھی اس شب معراج ہوا، چنانچہ وہ بھی اس دن ایک دوسرے کو شب معراج کی مبارکبادی دیتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ یہ یقینا سنّی اکثریت کے اثرات کی وجہ سے ہے۔
دوسری طرف ایران میں اہل سنّت اس دن کو عید مبعث کے حوالے سے مناتے ہیں، یہ بھی یقینا شیعہ اکثریت کے اثرات کی وجہ سے ہے۔ البتہ ایران میں خود سنّیوں کے درمیان اس بات پر تنازعہ رہتا ہے کہ اس شب معراج ہوئی یا عید مبعث ہوا۔
اس اختلاف سے قطع نظر سوال یہ اٹھتا ہے کہ شیعہ مسلک کے مطابق رسول پاک(ص) کی معراج کس دن ہوئی؟ علماء میں مشہور یہ ہے کہ 17 رمضان کو آپ کو معراج کی سعادت نصیب ہوئی۔ بعض اقوال اور روایات کے مطابق 21 رمضان بھی ملتا ہے۔ علاوہ ازیں ہمیں ربیع الاول و محرّم کے بھی اقوال ملتے ہیں۔ یہ بات زیادہ مناسب لگتی ہے کہ رسول اللہ(ص) کو ایک سے زائد دفعہ سفر معراج نصیب ہوا، ممکن ہے کہ یہ تاریخ میں اختلاف اسی وجہ سے ہو۔ علامہ طباطبائی(قدس سرّہ) نے قرآن مجید میں سورہ نجم کی آیت 13 سے استفادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنجناب(ص) دو دفعہ سفر معراج پر گئے۔
وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى
اور بتحقیق انہوں نے پھر ایک مرتبہ اسے دیکھ لیا،
یاد رہے کہ یہ سورہ نجم کی وہ آیات ہیں جو سفر معراج کے بارے میں ہی ہیں۔ البتہ علامہ طباطبائی نے دو دفعہ سے زیادہ سفر معراج کو بعید کہا ہے۔

source : abna

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک