امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

آٹھواں پارے میں موجود عناوین کا تعارف

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

آٹھواں پارے میں موجود عناوین کا تعارف
بسم اللہ الرحمن الرحیم

اس پارے میں دو حصے ہیں:

۱۔ سورۂ انعام کا بقیہ حصہ
۲۔سورۂ اعراف کا ابتدائی حصہ

(پہلا حصہ)
سورۂ انعام کے بقیہ حصے میں چار باتیں ہیں:
۱۔ تسلی رسول
۲۔ مشرکین کی چار حماقتیں
۳۔ اللہ تعالیٰ کی دو نعمتیں
۴۔ دس وصیتیں

۱۔ تسلی رسول اکرم(ص):
اس سورہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کو تسلی ہے کہ یہ لوگ ضدی ہیں، معجزات کا بے جا مطالبہ کرتے رہتے ہیں، اگر مردے بھی ان سے باتیں کریں تو یہ پھر بھی ایمان نہ لائیں گے، قرآن کا معجزہ ایمان لانے کے لیے کافی ہے۔

۲۔ مشرکین کی چار حماقتیں:
۱۔ یہ لوگ چوپایوں میں اللہ تعالیٰ کا حصہ اور شرکاء کا حصہ الگ الگ کردیتے، شرکاء کے حصے کو اللہ تعالیٰ کے حصے میں خلط نہ ہونے دیتے، لیکن اگر اللہ تعالیٰ کا حصہ شرکاء کے حصے میں مل جاتا تو اسے برا نہ سمجھتے۔ (آیت:۱۳۵)
۲۔ فقر یا عار کے خوف سے بیٹیوں کو قتل کردیتے۔ (آیت:۱۳۶)
۳۔ چوپایوں کی تین قسمیں کر رکھی تھیں: ایک جو ان کے پیشواؤں کے لیے مخصوص، دوسرے وہ جن پر سوار ہونا ممنوع، تیسرے وہ جنھیں غیر اللہ کے نام سے ذبح کرتے تھے۔ (آیت:۱۳۸)
۴۔ چوپائے کے بچے کو عورتوں پر حرام سمجھتے اوراگر وہ بچہ مردہ ہوتا توعورت اور مرد دونوں کے لیے حلال سمجھتے۔ (آیت:۱۳۹)

۳۔ اللہ تعالیٰ کی دو نعمتیں:
(۱)کھیتیاں (۲)چوپائے

۴۔ دس وصیتیں:

(۱) اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کیا جائے۔ (آیت:۱۵۱)

(۲) ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے۔ (آیت:۱۵۱)

(۳) اولاد کو قتل نہ کیا جائے۔ (آیت:۱۵۱)

(۴) برائیوں سے اجتناب کیا جائے۔ (آیت:۱۵۱)

(۵) ناحق قتل نہ کیا جائے۔ (آیت:۱۵۱)

(۶) یتیموں کا مال نہ کھایا جائے۔ (آیت:۱۵۲)

(۷) ناپ تول پورا کیا جائے۔ (آیت:۱۵۲)
.
(۸) بات کرتے وقت انصاف کو مد نظر رکھا جائے۔ (آیت:۱۵۲)

(۹) اللہ تعالیٰ کے عہد کو پورا کیا جائے۔ (آیت:۱۵۲)

(۱۰) صراط مستقیم ہی کی اتباع کی جائے۔  (آیت:۱۵۳)

- ان کے علاوہ چار اور اہم نکات کی طرف اشارہ کرنا ضروری ہے۔

١. گناہ جیسے ظاہری ہوتے ہیں ویسے ہی باطنی بھی ہوتے ہیں (آیت١٢٠)
٢. ایمان=زندگی  ||  کفر=موت
(آیت١٢٢)  یہ آیت حضرت حمزہ کے ایمان لانے کے پس منظر میں نازل ہوئی
٣. سبیل اللہ کا آشکار مصداق اہلبیت ہی ہیں (آیت١٥٣)
٤. تفرقے میں پڑنے والوں سے آقا علیہ السلام کا کوئی تعلق نہیں ہے (آیت۱۵۹)

(دوسرا حصہ)

 سورۂ اعراف کا جو ابتدائی حصہ اس پارے میں ہے اس میں پانچ باتیں ہیں:

۱۔ اللہ تعالیٰ کی نعمتیں
۲۔ چار ندائیں
۳۔ جنتی اور جہنمیوں کا مکالمہ
۴۔ اللہ تعالیٰ کی قدرت کے دلائل
۵۔ پانچ قوموں کے قصے

۱۔ اللہ تعالیٰ کی نعمتیں:

(۱) قرآن کریم
(۲) تمکین فی الارض
(۳) انسانوں کی تخلیق
(۴) انسان کو مسجود ملائکہ بنایا
انہی کے ضمن میں اعمال کے ترازو کا ذکر کیا کہ جسے روایات نے خود انبیاء اور اہلبیت میں سے اماموں کی شخصیت کو قرار دیا۔

۲۔ چار ندائیں:

صرف اس سورہ میں اللہ تعالیٰ نے انسان کو چار مرتبہ يَا بَنِي آدَمَ کہہ کر پکارا ہے۔

پہلی تین نداؤں میں لباس کا ذکر ہے، اس کے ضمن میں اللہ تعالیٰ نے مشرکین پر رد کردیا کہ تمھیں ننگے ہوکر طواف کرنے کو االلہ تعالیٰ نے نہیں کہا جیسا کہ ان کا دعوی تھا۔ چوتھی ندا میں اللہ تعالیٰ نے اتباع رسول کی ترغیب دی ہے۔

۳۔ جنتیوں اور جہنمیوں کا مکالمہ:

جنتی کہیں گے:

”کیا تمھیں اللہ تعالیٰ کے وعدوں کا یقین آگیا؟“،

جہنمی اقرار کریں گے، جہنمی کھانا پینا مانگیں گے، مگر جنتی ان سے کہیں گے: 

”اللہ تعالیٰ نے کافروں پر اپنی نعمتیں حرام کر دی ہیں۔“
جب جنت اور جہنمیوں کا جب ایک دوسرے سے سامنا ہوگا اور وہ یہ مکالمہ کرینگے تو اس سے پہلے ایک موذن (ندا دینے والا) ظالموں پر اللہ کی لعنت کا اعلان کرے گا (آیت٤٤)-  احادیث میں حضرت علی کو یہ ندا دینے والی شخصیت بتایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ جنت میں جانے والوں کی قیامت میں ایک نشانی یہ ہوگی کہ انہیں اصحاب اعراف آواز دیں گے

(آيت٤٨) احادیث نے اصحاب اعراف کا مصداق بھی حضرت علی کو بیان کیا۔

۴۔ اللہ تعالیٰ کی قدرت کے دلائل:

(۱) بلند وبالا آسمان
(۲) وسیع وعریض عرش
(۳) رات اور دن کا نظام
(۴) چمکتے شمس و قمر اور ستارے
(۵) ہوائیں اور بادل
(۶) زمین سے نکلنے والی نباتات

۵۔ پانچ قوموں کے قصے:
(۱) قوم نوح
(۲) قوم عاد
(۳) قوم ثمود
(۴) قوم لوط
(۵) قوم شعیب

ان قصوں کی حکمتیں:
(۱) تسلی رسول
(۲) اچھوں اور بروں کے انجام بتانا
(۳) اللہ تعالیٰ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں
(۴) رسالت کی دلیل کہ امی ہونے کے باوجود پچھلی قوموں کے قصے بتا رہے ہیں
(۵) انسانوں کے لیے عبرت و نصیحت


توجہ: اس خلاصہ میں اہل بیت علیہم السلام کے بارے میں نقل کئے جانے والے تمام مطالب اہلسنت کی کتب میں بھی آئے ہیں

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک