امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

اہل بیت علیہم السلام کے نورانی کلام

1 ووٹ دیں 05.0 / 5


مجلس نمبر۴۹
( ماہ ربیع الاول سنہ ۳۶۸ھ)
۱ـ           جناب رسول خدا(ص) نے فرمایا روح الامین جبرائیل(ع) نے میرے رب کی طرف سے مجھے خبر دی ہے کہ جب تک بندہ اپنے مقدر میں لکھی ہوئی روزی نہیں کھالیتا نہیں مرتا۔ لہذا خدا سے ڈرتے رہو۔ اور طلب رزق میں آرام سے رہو۔ جان لو کہ رزق دو طرح کے ہیں۔ ایک وہ جسے تم طلب کرتے ہو اور دوسرا وہ کہ جو تمہیں طلب کرتا ہے روزی کو حلال ذرائع سے طلب کرو گے تو حلال کھاؤ گے اور اگر راہ حرام سے طلب کرو گے تو حرام ملے گا۔ اور جو تمہیں ملے نا چار اسی کو کھانا پڑے گا۔
۲ـ           امام رضا(ع) نے فرمایا ہماری ذریت کی طرف نگاہ کرنا( انہیں دیکھنا عبادت ہے) ان سے عرض کیا گیا یا ابن(ع) رسول اﷲ(ص) کیا صرف ائمہ(ع) کو دیکھنا عبادت ہے یا تمام اولاد پیغمبر(ص) کو تو فرمایا کہ تمام اولاد پیغمبر(ص) کو دیکھنا عبادت ہے۔
۳ـ          جناب رسول خدا(ص) نے فرمایا جب میں مقام محمود پر اپنی امت کے گناہ گاروں کی شفاعت کرنے آؤں گا تو خدا اس شفاعت کو قبول فرمائے گا لیکن خدا کی قسم جس شخص نے میری ذریت کو آزار پہنچایا ہوگا اس کی شفاعت نہیں کروں گا۔
۴ـ امام صادق(ع) نے فرمایا جب بندوں کے گناہ زیادہ ہوجائیں گے اور وہ اس کا کفارہ نہ کرسکیں گے تو خدا انہیں غم و مصیبت میں مبتلا کردے گا تاکہ ان کا کفارہ ادا ہوجائے ورنہ وہ انہیں ان گناہوں کےکفارے کے لیے بیماری میں مبتلا کردے گا یا پھر موت کے وقت ان پر سختی کرے گا اگر یہ سب نہیں تو پھر انہیں عذاب قبر میں مبتلا کردے گا تاکہ ملاقاتِ رب کے وقت وہ گناہوں سے پاک ہوں۔
۵ـ          امام صادق(ع) نے فرمایا جو کوئی۔ معراج۔ سوال قبر اور شفاعت کا منکر ہوگا۔ وہ ہمارا شیعہ نہیں۔
۶ـ           امام صادق(ع) نے فرمایا۔ نزدیک ہے کہ فقر(غربت) کفر ہوجائے ( یعنی غربت و فقیری کفر کی طرف مائل کردے) اور حسد تقدیر پر غالب ہو جائے۔
۷ـ          جنابِ امیرالمومنین(ع) نے ارشاد فرمایا کہ کسی بھی طرح کی دو اشیاء کا مجموعہ علم اور حلم کے مجموعہ سے بہتر نہیں ( یعنی اگر علم کے ساتھ ساتھ حلم ہوتو بہتر ہے)
۸ـ          امام صادق(ع) نے فرمایا ۔ خدا کے نزدیک محبوب بندہ وہ ہے کہ جو سچ کہنے والا امانت ادا کرنے والا نماز کی حفاظت کرنے والا اور واجبات خدا کو ادا کرنے والا ہو پھر حضرت(ع) نے فرمایا جو کوئی کسی امانت پر امین ہوگا اور اسے ادا کرے گا تو یہ اس کے لیے ایسا ہے کہ جیسے اس نے اپنی گردن سے آگ کی ہزار گرہیں کھولیں کیوںکہ جوکوئی کسی امانت کا امین ہے اس پر شیطان مردود اپنے ساتھیوں کو نگران مقرر کرتا ہے کہ اسے گمراہ کریں اور وسوسے میں ڈالین تاکہ وہ ہلاکت کا شکار ہو۔ مگر اس بندے کی حفاظت خدا فرماتا ہے۔ یہ ظلم ہے کہ کوئی سوار۔ پیدل چلنے والے سے کہے کہ مجھے راہ دے۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک