ادب اور اخلاق میں فرق
-
- شائع
-
- مؤلف:
- مرکزتحقیقات علوم اسلامی
- ذرائع:
- ماخوذ از کتاب: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق حسنہ پر ایک نظر
ادب اور اخلاق میں فرق
باوجودی کہ بادی النظر میں دونوں لفظوں کے معنی میں فرق نظر نہیں آتاہے لیکن تحقیق کے اعتبار سے ادب اور اخلاق کے معنی میں فرق ہے _
علامہ طباطبائی ان دونوں لفظوں کے فرق کو اجاگر کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
ہر معاشرہ کے آداب و رسوم اس معاشرہ کے افکار اور اخلاقی خصوصیات کے آئینہ دار ہوتے ہیں اس لئے کہ معاشرتی آداب کا سرچشمہ مقاصد ہیں اور مقاصد اجتماعی، فطری اور تاریخی عوامل سے وجود میں آتے ہیں ممکن ہے بعض لوگ یہ خیال کریں کہ آداب و اخلاق ایک ہی چیز کے دو نام ہیں لیکن ایسا نہیں ہے اسلئے کہ روح کے راسخ ملکہ کا نام اخلاق ہے در حقیقت روح کے اوصاف کا نام اخلاق ہے لیکن ادب وہ بہترین اور حسین صورتیں ہیں کہ جس سے انسان کے انجام پانے والے اعمال متصف ہوتے ہیں (المیزان جلد ۱۲ ص ۱۰۶)
ادب اور اخلاق کے درمیان اس فرق پر غور کرنے کے بعد کہا جاسکتاہے کہ خلق میں اچھی اور بری صفت ہوتی ہے لیکن ادب میں فعل و عمل کی خوبی کی علاوہ اور کچھ نہیں ہوتا، دوسرے لفظوں میں یوں کہاجائے کہ اخلاق اچھا یا برا ہوسکتاہے لیکن ادب اچھا یا برا نہیں ہوسکتا_
رسول اکرمصلىاللهعليهوآلهوسلم کے ادب کی خصوصیت
روزمرہ کی زندگی کے اعمال میں رسول خداصلىاللهعليهوآلهوسلم نے جن آداب سے کام لیاہے ان سے آپ نے اعمال کو خوبصورت و لطیف اور خوشنما بنادیا اور ان کو اخلاقی قدر وقیمت بخش دی _
آپ کی سیرت کا یہ حسن و زیبائی آپ کی روح لطیف ، قلب ناز ک ا۵ور طبع ظریف کی دین تھی جن کو بیان کرنے سے ذوق سلیم اورحسن پرست روح کو نشاط حاصل ہوتی ہے اور اس بیان کو سن کر طبع عالی کو مزید بلندی ملتی ہے _ رسول خداصلىاللهعليهوآلهوسلم کی سیرت کے مجموعہ میں مندرجہ ذیل اوصاف نمایاں طور پر نظر آتے ہیں _
الف: حسن وزیبائی ب: نرمی و لطافت ج: وقار و متانت
ان آداب اور پسندیدہ اوصاف کے سبب آپ صلىاللهعليهوآلهوسلم نے جاہل عرب کی بدخوئی ، سخت کلامی و بدزبانی اور سنگدلی کو نرمی ، حسن اور عطوفت و مہربانی میں بدل دیا، آپ صلىاللهعليهوآلهوسلم نے ان کے دل میں برادری کا بیچ بویا اور امت مسلمہ کے درمیان آپ صلىاللهعليهوآلهوسلم نے اتحاد کی داغ بیل ڈالی_
رسول خداصلىاللهعليهوآلهوسلم کے آداب
اپنے مدمقابل کے ساتھ آپ صلىاللهعليهوآلهوسلم کا جو سلوک تھا اس کے اعتبار سے آپ صلىاللهعليهوآلهوسلم کے آداب تین حصوں میں تقسیم ہوتے ہیں _
۱_ خداوند عالم کے روبرو آپ صلىاللهعليهوآلهوسلم کے آداب
۲_ لوگوں کے ساتھ معاشرت کے آداب
۳ _ انفرادی اور ذاتی آداب
انہیں سے ہر ایک کی مختلف قسمیں ہیں جن کو آئندہ بیان کیا جائے گا _

